برطانیہ کی دو سپر مارکیٹ چین نے ناقص پھل اور سبزیوں کا ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے جس کو فروخت کیلیے رکھا جائے گا۔
برطانیہ وہ ملک ہے جہاں خوراک کے عالمی معیار پر بھرپور توجہ دی جاتی ہے لیکن اب وہاں کی دو معروف سپر مارکیٹ چین نے ناقص پھلوں اور سبزیوں کا ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے جس کو فروخت کیلیے شیلف میں سجایا جائیگا تاہم سپر مارکیٹ کا یہ اقدام انسان دوستی کے تحت ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دو برطانوی سپر مارکیٹ چین نے گرمی کی شدید لہر کے بعد خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کی مدد کرنے کیلیے ملکی معیار سے کم سبزی اور پھلوں کو ان سے خرید کر اپنی سپر مارکیٹس میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ انسان دوستی کی ایک مثال ہے۔
جرمن ملکیتی اسٹور لڈل جی بی کے چیف ایگزیکٹو ریان میکڈونل اور اعلیٰ مارکیٹ کے ویٹروس نے کہا کہ جب کہ فصل نکلتی ہے اس سے کچھ مختلف نظر آتی ہے اور محسوس ہوتی ہے جو ہم سب کے عادی ہیں، لیکن اس کا برطانوی معیار ہے، ہم خشک سالی سے متاثرہ پھلوں اور سبزیوں کے لیے سائز اور شکل کے رہنما اصولوں میں نرمی کریں گے ان کے اس اقدام سے نہ صرف خشک سالی کے متاثرہ کسانوں کی مدد ہوگی بلکہ خوراک ضائع ہونے کے مسئلے سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔
ویٹروس نے مزید کہا کہ اس کی تازہ ترین کوششیں خوراک کے ضیاع کو کم کرنے کی کوشش میں ناقص سبزیاں فروخت کرنے کے موجودہ پروگرام کا حصہ ہیں اور وہ لاکھوں گاجروں اور دیگر ناقص سبزیوں کو اپنے لیبل سوپ، تیار کھانوں اور اسموتھیز میں تبدیل کر دے گا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کے بڑے حصے 2018 کے بعد باضابطہ طور پر پہلی بار خشک سالی کا شکار ہیں اور یہ بحران پانی کے استعمال کو محدود کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2018 میں ایڈنبرا یونیورسٹی کے ایک تحقیقی مطالعے سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ پورے یورپ میں پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کا ایک تہائی حصہ کبھی بھی سپر مارکیٹ کی شیلف تک نہیں پہنچتا کیونکہ یہ طے کردہ ظاہری معیار پر پورا نہیں اترتا ہے، جس کی وجہ سے ہر سال 50 ملین ٹن سے زیادہ خوراک کا ضیاع ہوتا ہے۔