پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات 18 مئی سے شروع ہوں گے۔
آئی ایم ایف حکام کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف حکام کے درمیان مذاکرات 18 مئی سے دوحہ میں ہوں گے۔
گزشتہ ماہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضاباقر نے کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہے۔
بین الاقوامی معاشی اعداد و شمار رکھنے والے ادارے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھاآئی ایم ایف کے ایندھن اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے پر عمل کرنا مشکل رہا ہے۔ سیاسی حالات درپیش ہوں تو مشکل فیصلے لینے میں تاخیر کرنی پڑتی ہے۔
واضح رہے کہ آج وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ ڈالر کی پرواز اور مہنگائی میں اضافہ عمران خان کےآئی ایم ایف سے معاہدے اور پھر اس کی خلاف ورزی کے اثرات ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو معاہدے کیے ہیں، ان کے چنگل اور دلدل سے نکلیں گے تو ڈالر نیچے آئے گا اور اسٹاک ایکسچینج پھر اوپر جائے گی۔