ٹیکنالوجی کی دنیا میں اعلیٰ دماغ ماہرین خریدے جاتے ہیں اور انہیں روکنے کے لیے ہر طرح کی مراعات دی جاتی ہیں۔ اب ایپل کمپنی نے اپنے قابل ملازمین کو فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا میں جانے سے روکنے کے لیے مزید مراعات اور حصص میں بونس دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ سب کچھ اچھا ہونے کے باوجود بھی سلیکن ویلی کی دنیا میں اندرونی رسہ کشی جاری رہتی ہے۔ سب سے پہلے ایپل کمپنی نے اپنے مجوزہ ہیڈ سیٹ کے لیے میٹا کے ایک قابل ماہر کو وہاں سے مراعات کے بدلے بلایا تھا۔ اس کے بعد میٹا نے جواباً ایپل کے کئی ممتاز انجینیئروں کو اعلیٰ مراعات پر ملازمتیں دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایپل نے اندرونی طور پر اپنے بہترین ماہرین اور انجینیئروں کو اسٹاک بازار کے شیئر میں سے ان کی تںخواہوں میں 50 ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں اور فوائد حاصل کرنے والے ملازمین کو بھی خاموش رہنے کا کہا گیا ہے۔
مجموعی طور پر 20 سے 30 فیصد انجینیئروں کو یہ بونس دیا گیا ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا ہےایپل کی اصل قوت اختراعاتی فراست کے وہ ملازمین ہیں جو کمپنی کی ٹیکنالوجی اور جدت میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایپل ان کا خیال رکھتا ہے۔
اس سے قبل ایپل نے اپنے کار پروجیکٹ پر کام شروع کیا جو بہت انقلابی تھا۔ اس کےبعد منصوبے سے وابستہ بہترین ماہرین کو دوسرے اداروں نے بلایا تو وہ لالچ میں ایپل چھوڑگئے تھے اور ایپل کار کا منصوبہ آگے نہیں بڑھ سکا تھا۔