ناسا کے سائنس دانوں کے مطابق فرانس کے ایفل ٹاور سے بھی بڑا سیارچہ تیزی سے زمین جانب بڑھ رہا ہے جس کے بارے میں کہاجارہا ہے کہ یہ زمین کے لئے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے
سائنسدانوں کا مزید کہنا ہے کہ یہ سیارچہ اس ہفتے کے آخر تک زمین کے بہت نزدیک پہنچنے گا یا اس کے نہایت قریب سے گزرے گا۔
ناسا جو کہ امریکہ خلائی ادارہ ہے اس کے مطابق یہ سیارچہ 11دسمبر کو زمین کے مدار سے گزرے گا ۔اس کا حجم 330میٹر سے زیادہ ہے اور یہ تقریباً 3.9 ملین کلومیٹر کے فاصلے سے زمین کے قریب سے گزرے گا۔
یہ بھی پڑھیں : صدیوں بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن آج ہوگا
دیکھا جائے تو اس سے زمین کو اس وقت کوئی خطرہ نہیں ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ سیارچہ ہر دس سال بعد زمین کے مدار کے نہایت قریب سے گزرتا ہے تاہم یہ پہلی بار 1982 میں نظر آیا تھا، جبکہ سورج کے گرد اس کا 1.82 سالہ مدار اسے تقریباً ہر دس سال بعد زمین کے قریب لے آتا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ جس فاصلے سے زمین کے قریب سے گزرے گا وہ بھی ایک محفوظ فاصلہ ہے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ چاند زمین سے جتنی دوری پر ہے یہ سارچہ اس سے دس گناہ زیادہ دوری پر اپنے مدار میں چکر کاٹ رہا ہے۔