اسلام آباد : امیر جماعت پاکستان سراج الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ 18 لوگوں کے اکاؤنٹ میں 4 ہزار ارب روپے پڑے ہیں، میرے پاس فہرست ہے، ان لوگوں میں سیاست دان اور مسلح افواج کے افسران شامل ہیں، ہمارے ملکی ادارے ان لوگوں سے پیسے نکلوانے کے لیے بے بس ہیں، ججز، جرنیل، بیورو کریٹس اور سیاستدان قربانی دیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں مہنگائی میں 34.3 فیصد اضافہ ہوگیا، 160 روپے فی کلو آٹا ہو تو ایک سربراہ کیسے دس بارہ بندوں کی کفالت کرسکتا ہے، ابھی مزید 650 بلین کا قوم کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جائے گا، لگتا ہے آئندہ آنے والے دنوں میں حکومت سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دے گی،
پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی حکومت مخالف ریلیاں نکالتی تھی لیکن پی ٹی آئی کی طرح پی ڈی ایم کی حکومت بھی سو فیصد ناکام ہوگئی۔
سراج الحق نے کہا کہ سابق وزیراعظم کہتا تھا سکون قبر میں ہے اور یہ وزیراعظم کہتا ہے اپنے کپڑے بیچوں گا، صرف چہرے بدلے ہیں لیکن اشرافیہ ایک ہی ہے، سپریم کورٹ کے ججز کو کہتا ہوں پاکستان میں نجی جیلوں پر ازخود نوٹس لیں، آج بھی سندھ کے علاقے خیر پور اور کچے کے علاقے میں 46 لوگ یرغمالی ہیں، سندھ حکومت ان لوگوں کو بازیاب کروائے۔ ادھر ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے،
عمران خان کوپہلے کٹہرے میں کھڑا کریں گے توپھر الیکشن ہوگا
جس کے تحت ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 41.24 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی، مہنگائی میں اضافہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے ہوا، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 2.78 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہوجائیں گے، ہم کڑی شرائط ماننے کو تیار ہوگئے ہیں کیوں کہ ریاست پاکستان پہلے باقی چیزیں بعد میں ہیں، سب سیاسی جماعتوں نے اپنی سیاست داؤ پر لگائی، پاکستان کا ایک انتہائی دوست ملک ہے جس نے وزیرخارجہ کو یقین دہانی کروائی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے فوری بعد مدد کرنے کے انتظار میں ہیں، میں ان ممالک میں گیا تھا اور وزیرخارجہ بھی گئے تھے، ملک میں معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ہر لحاظ سے مقدم ہے۔