لاہور :آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں 19 سیاست دانوں کو سیکیورٹی تھریٹس ہیں، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر سیاستدانوں کا نام نہیں بتا سکتا۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس ختم ہو گیا۔عام انتخابات 2024 کے حوالے سے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ سمیت چاروں صوبوں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ وفاقی اور چاروں صوبوں کی پولیس کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی۔ اجلاس کے بعد آئی جی پنجاب نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو بھی کی۔اس موقع پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے صحافی نے سوال لیا کہ پنچاپ میں کتنے رہنماؤں کو سیکورٹی تھریٹ ہیں؟۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں 19 سیاست دانوں کو سیکیورٹی تھریٹس ہیں، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر سیاستدانوں کا نام نہیں بتا سکتا۔پنجاب میں 92 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی قلت کا سامنا ہے
14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور‘ عدالت نے شیخ رشید کو اڈیالہ جیل بھیج دیا
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب میں انتخابات کے لیے امن و امان حالات سازگار ہیں، پنجاب میں انتخابات کے لیے ایک لاکھ بیس ہزار سیکیورٹی اہلکار مامور کیے ہیں۔خیال رہے کہ نگران حکومت نے عام انتخابات 2024 سے قبل خیبر پختونخوا میں ہزاروں سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 8 فروری 2024 کو منعقد ہونے والے انتخابات پہلے سے ہی دھاندلی کے الزامات کی زد میں ہیں جہاں سابق وزیر اعظم عمران خان جیل میں قید ہیں اور انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
ماضی میں بھی انتخابی مہم کے دوران تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں جہاں کئی امیدواروں اور ووٹرز کو دھماکوں اور فائرنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔کمانڈر معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ فروری کے پہلے ہفتے میں افغانستان کی سرحد سے ملحقہ خیبر پختونخوا میں تقریبا 5 ہزار فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) فورسز کو تعینات کیا جائے گا۔