اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ میری رائے میں بہترین ہے،
الیکشن کمیشن کو تمام اداروں نے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ایک شخص کی انا کی بھینٹ دو اسمبلیاں چڑھ گئیں،اگر دو صوبوں میں الگ الیکشن کرایا تو یہ مستقل بحران کی شکل اختیار کر لے گا۔
تفصیلات کے مطابق اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے،ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور ہمیں کفایت شعاری کی طرف جانا ہو گا۔
دہشت گردی کے واقعات دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے،گزشتہ دور حکومت میں دہشت گردوں کو دوبارہ لا کر آباد کیا گیا،اس حکومت کو نئی طرز کی دہشت گردی ورثے میں ملی۔
وفاقی وزیر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کرانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں،پنجاب اور خیبر پختو نخوا مل کر قومی اسمبلی کا 65 فیصد بنتے ہیں،
حسان نیازی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
الیکشن کمیشن شفاف،منصفانہ انتخابات کرانے کا ذمہ دار ہے۔ آئین پاکستان کہتا ہے کہ عام انتخابات ایک ساتھ ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ ملک میں ایک وقت میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہوتے ہیں،الیکشن کمیشن نے نگران وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب کیا،دونوں اسمبلیوں کی تحلیل اور دہشت گردی کے واقعات کے بعد ملکی حالات سب کے سامنے ہیں۔
ایک طرف سکیورٹی چیلنجز تو دوسری طرف معاشی بحران ہے۔ وزیر قانون نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا گزشتہ سال ایک صفحہ لہر کر اسمبلی تحلیل کرنا آئین کی خلاف ورزی نہیں تھی؟ 1997 سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہوتے آ رہے ہیں،
شفافیت کیلئے تمام انتخابات ایک ساتھ کرانا بہترین فیصلہ ہے۔ دو صوبوں میں پرانی مردم شماری اور دو صوبوں میں نئی مردم شماری پر کیسے انتخابات ہوں گے؟الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے اور وہ انتخابات کی شفافیت کیلئے فیصلہ لینے کا مجاز ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خود دستخط کیے تھے کہ آئندہ انتخابات ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے،تمام انتخابات ایک ساتھ ہوں گے تو سیاسی استحکام آئے گا،اپنی ذات کی تسکین کیلئے اداروں پر فتوے لگائے جا رہے ہیں۔