اسلام آباد: شاہدرہ پکنک پوائنٹ پر سکول کے طالبعلموں سے بھری بس کھائی میں گرنے سے 22 سالہ خاتون ٹیچر جاں بحق جبکہ متعدد بچے زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق کوسٹر پنجاب سے طلباء کو سیر تفریح کیلئے لے کر آئی تھی، گاڑی کھائی میں گرنے سے متعدد بچے زخمی ہوئے، ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔
چیف کمشنر اسلام آباد انوار الحق نے پولی کلینک ہسپتال کا دورہ کیا، چیف کمشنر نے شاہدرہ حادثے میں زخمی بچوں کی عیادت کی، انہوں نے بچوں کو بہتر سہولیات مہیا کرنے کا حکم دیا
شاہدرہ سکول بس حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کر کے آئی جی اسلام آباد کو ارسال کر دی گئی، ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثے کا شکار بس میں ٹوٹل 54 افراد سوار تھے جن کا ریکارڈ پولیس نے مرتب کر لیا۔
صبح وزیراعظم تھا شام میں ہائی جیکر بن گیا، بہت کوشش کی گئی مجھے سزائے موت دی جائے
پولیس رپورٹ کے مطابق بس میں 13 ٹیچرز، 19 طالبعلم اور 22 طالبات سوار تھیں، جاں بحق خاتون ٹیچر کی شناخت 22 سالہ ہانیہ کے نام سے ہوئی، زخمی بچوں میں 9 سالہ فاطمہ، 12 سالہ نور، 9 سالہ ابوبکر شامل ہیں، 12 سالہ فیضان، شاہ میر، علی، میسم، اسد، بھی زخمیوں میں شامل ہیں، دوخواتین اساتذہ کو بھی زخمی حالت میں پمز منتقل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بس ڈرائیور محمد ریاض موقع سے فرار ہو گیا، زخمی مہصم کی حالت تشویشناک ہونے پر بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی منتقل کر دیا گیا، ایڈشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد عبداللہ نے ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔