اسلام آباد: نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر ججز کے خلاف گھٹیا مہم چلائی گئی، عدلیہ کیخلاف مہم چلانے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی ہوگی، عدلیہ کیخلاف گھٹیا اور غلیط مہم چلانے پر سینکڑوں اکاؤنٹ بند کیے، کوئی بھی شخص قانون کی خلاف ورزی کرے، اس پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، قانون اس میں کسی قسم کی تخصیص یا تمیز نہیں کرتا۔
اسلام آباد آباد میں دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جھوٹ پھیلانا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، کچھ لوگ عوام کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں،
ایسی جھوٹی خبروں کا پاکستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، ہمیں جھوٹ اور غلط معلومات سے چوکنا رہنا ہوگا کیوں کہ الیکشن کے قریب جاتے ہی جھوٹ، بہتان تراشی اور ہیجان پیدا کرنے والی معلومات میں اضافہ ہوگا، عوام سے اپیل ہے ایسی معلومات صحیفہ نہیں ہے، عوام ایسی غلط اور جھوٹی خبروں کو آگے بڑھانے سے پہلے تصدیق کریں۔
نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، سوشل میڈیا کو استعمال کرکے ملک میں انتشار پھیلانے والوں کو خبر دار کرتے ہیں، پانچ سو سے زائد اکاؤنٹس کو چیک گیا ہے،
محسن نقوی پی سی بی منجمنٹ کمیٹی میں نامزد، ذکاء اشرف کی جگہ لیں گے
ایف آئی اے سائبر ونگ باریک بینی سے تمام اکاؤنٹس کو دیکھ رہا ہے، موجودہ عدلیہ کے خلاف جو مہم چلائی گئی اس پر جے آئی ٹی ایکشن لے گی، ماضی میں عدلیہ مخالف چلنے والی مہم پر تحقیقات نہیں ہوں گی۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ 13 جنوری کو پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک کیس پر فیصلہ دیا، اس فیصلے کے بعد ایک عدلیہ خلاف مہم چلائی گئی، عدلیہ مخالف مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے وزرات داخلہ نے ایک فیصلہ کیا،
وزرات داخلہ نے 16 جنوری کو ایک کمیٹی تشکیل دی، آئین پاکستان آرٹیکل 19 ہمیں آزادی رائے کی حد بھی بتاتا ہے، وگوں کو گلہ اور شکایت ہے تو 8 فروری کو وہ اپنے نمائندے منتخب کر لیں گے۔