اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مزید مہنگائی ہوجائے گی، منی بجٹ میں صرف امیروں اور بڑی کارپوریشنز پر ٹیکس لگایا گیا ہے،
آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں ،اگلے چند روز میں معاہدہ طے پا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی وزراء کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے معاملات آخری مراحل میں ہیں، سٹاف لیول مذاکرات میں آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی گئی ہیں، امید ہے اگلے چند روز میں معاہدہ طے پا جائے گا،آئی ایم ایف معاہدے سے کچھ مشکلات ضرور آئیں گی۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مزید مہنگائی ہوجائے گی، غریب نے ہمیشہ قربانی دی ہے، سیلاب ہو یا زلزلہ ہمیشہ غریب مہنگائی کے بوجھ تلے دبا رہا، منی بجٹ میں کوشش کی گئی ہے کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے۔
حکومت نے اخراجات میں اضافہ کیا یا کچھ اور کیا تو بوجھ ہمیشہ غریب پر آیا، منی بجٹ میں امیروں اور بڑی کارپوریشنز پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے ہماری بعض سبسڈیز کو کم کرایا ہے۔
کفایت شعاری پالیسی منظور، وزرا کا تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ حکومت میں موجود سیاسی جماعتیں اور دارے مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے۔اطمینان دلاتا ہوں کہ پوری کاوش ہے کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالیں، یہ کاوشیں اجتماعی ہیں، میں نے ہمیشہ کہا کہ اگر پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو پھر اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی، جس میں سیاسی حکومتیں اور ادارے مل کر قدم اٹھائیں گے۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ضرور مشکلات سے نکالیں گے۔
کابینہ نے کہا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ مجبوراً معاہدہ کرنا ہوگا لیکن ایک دن آئے گا جب آئی ایم ایف کے بغیر پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء مشیر گیس پانی بجلی کے بل ذاتی جیب سے ادا کریں گے، وزراء اندرون بیرون ملک اکانومی کلاس میں سفر کریں گے، وزراء بیرون ملک فائیوسٹار ہوٹل میں قیام نہیں کریں گے، وزیروں مشیروں سے لگژری گاڑیاں واپس لے لی گئی ہیں۔