سپریم کورٹ میں آج سابق صدر پرویز مشرف کی پھانسی اور سنگین غداری کے دیگر مقدمات کے خلاف احتجاج کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی کرے گی۔ خصوصی عدالت کے قیام کو غیر آئینی قرار دینے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بھی تین الگ الگ اپیلوں کی سماعت ہوگی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، اس کے لیے مسلسل پرویز مشرف کی چیمپئنز لیگ میں شمولیت کے معاملے سے نمٹ رہا ہے۔
یاد رہے کہ سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کی سزا کے خاتمے کے خلاف اپیل سمیت تمام مقدمات کی سماعت ان کی موت کے 9 ماہ بعد سپریم کورٹ میں ہونی تھی۔ رواں برس 5 فروری کو سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے تھے۔
دسمبر 2019 میں خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو غیر حاضری میں سزائے موت سنائی لیکن بعد میں لاہور ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کے قیام کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف پاکستان بار کونسل، سندھ بار کونسل اور ایڈووکیٹ توفیق آصف نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔ ایک وکیل کی جانب سے پرویز مشرف کا نام متوقع کریڈٹ نقصان کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے ایک علیحدہ درخواست بھی جمع کرائی گئی۔ رجسٹری آفس نے تمام فریقین اور وکلاء کو نوٹس بھیجے۔