اسلام آباد: متنازع ٹویٹس کے کیس میں مسلسل عدم حاضری پر اسپیشل جج سنٹرل نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو اشتہاری قرار دے دیا ۔
سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹس کے کیس کی سماعت کی، عدالت نے متنازع ٹویٹس پر درج 2 مقدمات میں اعظم سواتی کی ضمانتیں خارج کر دیں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ اعظم سواتی جہاں نظر آئیں، گرفتار کرکے عدالت پیش کیا جائے۔ 27 ستمبر کو اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹویٹ کیس میں اعظم سواتی کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
، متنازع ٹویٹس کرنے کے کیس میں اعظم سواتی کے دائمی وارنٹ سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے جاری کیے تھے۔اس سے قبل سپیشل جج سینٹرل نے اعظم سواتی کے خلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
شہری سے 3 کروڑ روپے کا تاوان مانگنے والے ایف آئی اے افسران معطل، مقدمہ درج
اعظم سواتی پر سرکاری افسران کے خلاف متنازع ٹویٹس کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔عدالت نے کہیں بھی نظر آنے پر ایف آئی اے کو اعظم سواتی کو گرفتار کرکے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ 20 جون کو اسپیشل جج سینٹرل نے اعظم سواتی کے خلاف اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کرنے کا حکم دیاتھا۔
منگل کو اعظم سواتی کی مسلسل عدم پیشی کے باعث اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا حکم دیاگیا،ایف آئی اے نے اعظم سواتی کی دونوں رہائشگاہ پر وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی،اعظم سواتی کو فردجرم عائد کرنے کے لیے آج اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے طلب کررکھاتھا،اسپیشل جج سینٹرل نے اعظم سواتی کو 24 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیدیا،اعظم سواتی کی رہائشگاہ، محلے اور عدالت کے باہر اشتہاری قرار دینے کا اشتہار چسپاں کیا جائے گا۔