واشنگٹن: قائم مقام نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈین تھامسن نے ایل اوسی پر سیز فائر خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام نائب وزیرخارجہ برائےجنوبی ایشیا ڈین تھامسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اورپاکستان کواپنےمسائل خود حل کرنا ہوں گے، ایل اوسی پر سیز فائر خوش آئند ہے، پاک بھارت مستحکم تعلقات آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتےہیں۔
ڈین تھامسن کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام سےانسانی حقوق سےمتعلق معاملات کواٹھایاجائےگا، مستحکم افغانستان سےپڑوسی ممالک کےمشترکہ مفادات وابستہ ہیں۔
قائم مقام نائب وزیرخارجہ برائےجنوبی ایشیا نے وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کے دورہ بھارت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت سےانسداددہشت گردی اوردوطرفہ دفاعی امورپرگفتگوہوگی جبکہ افغان امن عمل، خطے کی صورتحال مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔
خیال رہے امریکا نے وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے دورہ بھارت کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 26 سے 29 جولائی تک بھارت اور کویت کا دورہ کریں گے، اس دورے کا مقصد شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خطرے کی گھنٹی، سندھ میں کورونا کا انڈین ویریئنٹ داخل ہوگیا 35 کیسز سامنے آگئے
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سبرامنیم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں علاقائی سیکیورٹی، کرونا وبا، اور ماحولیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 28 جولائی کو کویت پہنچیں گے، جہاں وہ کویتی رہنماؤں کے ساتھ 60 سالہ سفارتی تعلقات کی اہمیت پر بات چیت کریں گے۔