لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے گجرات میں آبائی رہائشگاہ ظہور پیلس کی تقسیم کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔
نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادہ سالک حسین نے سیکرٹری حافظ عقیل جلیل کے ذریعے کیس دائر کیا جس میں موقف اپنایا گیا کہ تین بہنیں پرویز الہیٰ کے ساتھ مل کر 5 کنال 17 مرلہ کی رہائشگاہ میں اپنا حصہ چوہدری پرویز الہیٰ کے نام کروانا چاہتے ہیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مجھے غیر قانونی طریقے سے بےدخل کرنا چاہتے ہیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو پراپرٹی کرکے حصہ دینے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے رہائشگاہ میں تعمیرات ، موجودہ صورتحال تبدیل کرنے پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پرویز الہیٰ ، اہلیہ قیصرہ پرویز، سمیرا الہیٰ اور کشور سلطانہ کو 19 جنوری کو طلب کر لیا۔ سول جج گجرات احمد ضیا چوہدری 19 جنوری کیس کی سماعت دوبارہ کریں گے۔
خیال رہے کہ چوہدری برادران میں سیاسی اختلافات سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف گذشتہ سال پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے موقع پر سامنے آئے۔
ووٹرز سے کہوں گا مایوس نہ ہوں، ہم نے عوام کی عدالت میں جانا ہے، بیرسٹر گوہر
اس وقت پرویز الہیٰ اور ان کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے عمران خان کے ساتھ اتحاد برقرار رکھا تاہم چوہدری شجاعت حسین کا خاندان پی ڈی ایم کے ساتھ مل گیا۔ حال ہی میں پرویز الہیٰ نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی تھی۔
تحریک انصاف نے پرویزالٰہی کو پی ٹی آئی کا مرکزی صدر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔بعدازاں پرویز الہیٰ کو گرفتار بھی کیا گیا اور وہ گذشتہ کئی ماہ سے جیل میں قید ہیں۔بعدازاں کیمپ جیل لاہور میں پرویز الہی اور چوہدری شجاعت کی ملاقات کی خبریں بھی آئیں۔چوہدری شجاعت نے کیمپ جیل لاہور میں چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی جس دوران چوہدری سالک اور چوہدری وجاہت بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ملاقات میں چوہدری شجاعت نے پرویز الہی سے ایک بار پھر کہا کہ وہ پی ٹی آئی چھوڑ کر دوبارہ اپنی پرانی جماعت میں آ جائیں تاہم چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ وہ اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔