وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بائپر جوائے کی آگے بڑھنے کی رفتار سست ہو گئی ہے ، تاہم اس کی نوعیت اب بھی شدید ہے۔
جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ طوفان اب رات سے پہلے لینڈ فال نہیں کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بارے میں مزید معلومات نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کی جائیں گی۔
دوسری جانب محکمہ موسميات نے بائپرجوائے سے متعلق نيا الرٹ جاری کردیا۔ بائپر جوائے کراچی سے 275، ٹھٹھہ سے 285 اور کيٹی بندر سے 200 کلوميٹرکی دوری پر ہے۔ طوفان آج کیٹی بندر کے قریب گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا، پاکستانی ساحلی علاقوں پر بھی اس کے اثرات پڑیں گے۔