اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کے حوالے سے کل پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کی جائے گی۔
اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قائدین کو خوش آمدید کہتا ہوں، عدالت میں چار، تین کے فیصلے کو اگنور کیا گیا، ایک قرارداد پہلے لائی گئی اور ایک قرارداد کل پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، دیکھتی آنکھوں نے ایسا بھیانک منظر پہلے نہیں دیکھا، سیاسی پارٹیوں کی درخواست کو مسترد کیا گیا، چار تین کے فیصلے کو پہلے سرکلر کے ذریعے، پھر ایک 6 رکنی بینچ بیٹھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ کل کابینہ اجلاس میں بھی تفصیلی بات چیت ہوئی، وزیر قانون، خواجہ سعد رفیق، مولانا اسعد محمود نے ایوان میں تفصیلی گفتگو کی، مشاورت کے بعد ہم ٹھوس فیصلے کریں گے، آئین اور قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جا رہا ہے، قوم کی قسمت کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔
اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ گزشتہ ہفتے اتحادیوں اور وکلا کے ساتھ نشست ہوئی، کابینہ کی دو میٹنگز ہوئیں، اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں بھی گفتگو ہوئی۔
ہمیں روس سے رواں مہینے اپریل میں کروڈ آئل فراہم ہوگا
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی جیسے سماعت ہوئی وہ ہم سب کے سامنے ہے، کیسے 3-4 کے فیصلے کو نہیں مانا گیا، جس جج نے کیس کی سماعت سے معذرت کی دوبارہ بینچ میں بیٹھ گئے،
تین رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس فائز عیسیٰ نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کو پہلے سرکلر اور پھر 6 رکنی بنیچ نے ختم کیا، کابینہ اور قومی اسمبلی میں وزیرقانون نے یہ تمام صورتحال سامنے رکھی۔
انہوں نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کی سرابرہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی، سپریم کورٹ میں جس طرح کیس کی سماعت ہوئی سب کے سامنے ہے، سپریم کورٹ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کر دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ 3 رکنی بینچ نے فیصلہ دیا ہے کہ 10 تاریخ تک حکومت نے الیکشن کمیشن کو انتخابات سے متعلق فنڈز فراہم کرنے ہیں اور الیکشن کمیشن نے 11 تاریخ کو سپریم کورٹ میں فنڈز ادائیگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنی ہے، وفاق نے فوج اور رینجرز مہیا کرنی ہے، اس حوالے سے بذریعہ چیف الیکشن کمنشر 17 اپریل تک حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے حوالے سے تین رکنی بینچ نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ بھی جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ اس حوالے سے حکومتی اتحاد کی ایک ٹھوس شکل سامنے آنی چاہیے تاکہ پوری قوم کو معلوم ہو آئین اور قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جارہا ہے۔