کراچی: سندھ حکومت اور ایسوسی ایشنز کے درمیان مارکیٹوں، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار کے معاملے پر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق تاجر ایسوسی ایشنز نے 8 بجے مارکیٹیں، شادی ہال 10 بجے، اور ریسٹورینٹس 11 بجے بند کرنے کا سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔
یہ مذاکرات مرتضیٰ وہاب، اکرام دھاریجو اور کمشنر کراچی اور الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن، کراچی سندھ تاجر اتحاد، شادی ہال ایسوسی ایشن، اور ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے درمیان ہوئے۔
صدر کراچی سندھ تاجر اتحاد حبیب شیخ کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے کاوربار پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے، کے الیکٹرک جب چاہتی ہے بجلی بند کر دیتی ہے، اس لیے مارکیٹیں 8 بجے بند نہیں کر سکتے۔
الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ الیکٹرونکس کا کاروبار بجلی سے چلتا ہے اس لیے 8 بجے دکانیں بند نہیں کریں گے۔
شادی ہال ایسوسی ایشن نے بھی اوقات کار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 11 بجے ہال بند نہیں کریں گے، 12 بجے تک کھولیں گے، ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ شہری ریسٹورنٹس پر آنا ہی 9 بجے شروع کرتے ہیں، کاروبار رات ایک بجے تک چلتا ہے، اس لیے 10 بجے بند نہیں کریں گے۔
مذاکرات کے بعد وزرا نے تاجروں کی تجاویز وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔
دوسری طرف کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ توانائی کی بچت کے اقدامات کے تحت حکومت نے تجارتی اور کاروباری تنظیموں کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی، تاجر تنظیموں کی اکثریت نے اجلاس میں حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد میں بھرپور تعاون کا یقینی دلایا ہے۔