لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عام انتخابات میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی جیت کو عبرت ناک جیت قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عام انتخابات 2024 کے نتائج سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپنے بیان میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ، امپورٹڈ سے ڈیفیکٹڈ وزیراعظم کی تشکیل کا سفر جاری ہے، جہاں عوام کے ووٹ کی قدر نہ ہو وہ ملک دنیا میں تماشا بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات میں جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ پریشان ہیں، ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کی ’’عبرت ناک جیت ‘‘ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ 8فروری کی رات پولنگ سٹیشنوں پر نہیں قوم کے مستقبل پر ڈاکا ڈالا گیا، ووٹ چوری کرکے نوجوانوں کو مزید مایوس کیا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ 65 فیصد آبادی کو ناامیدی کے اندھیروں سے نکالیں گے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی نے عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف 23 فروری سے حتجاجی مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
مطالبہ کرتے ہیں چیف الیکشن کمشنر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، بیرسٹرگوہر
ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کے مطابق جھرلو الیکشن کو بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔ جماعت اسلامی 23فروری سے احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی۔
پہلا احتجاج پشاور میں ہو گا ، جس کی قیادت سراج الحق کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 25فروری کو اسلام آباد میں جمہوریت بچاؤ کانفرنس ہوگی۔ الیکشن کمشنر استعفا دیں۔ الیکشن پراسس کا مکمل آڈٹ اور تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
عوام کے حقوق کی جدوجہد پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ قیصر شریف کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن اپنی ذمے داری پوری کرنے میں 100 فیصد ناکام ہوگئے۔
اداروں کی مداخلت ختم ہوئی نہ ہی تاریخ سے سبق سیکھا گیا۔ سیاسی پارٹیاں ملک و قوم کے بجائے ذاتی مفادات کی طرف دیکھتی ہیں۔ پی پی پی، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم کی سیاسی جان اقتدار کے طوطے میں ہے۔یہ ہر قیمت پر ہر رُسوائی کے ساتھ پاورشیئرنگ کریں گی۔
ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ عوام بیدار ہیں ایسی سیاست سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ اب عوام پاکستان کا استحکام اور کامیابی چاہتے ہیں۔ 8فروری کو ہونے والے الیکشن پر آزاد میڈیا اور اداروں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔