آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر بجٹ تیاریوں پر بھی اثر انداز ہونے لگی جس اسٹریٹجی پیپر کی اپریل کے دوسرے ہفتے میں کابینہ سے منظوری لی جانی تھی وہ ابھی تک تیار ہی نہیں ہوسکا۔ ممکنہ طور پر بجٹ آئی ایم ایف کی ہدایات کی روشنی میں تیار ہوگا۔
عالمی مالیاتی فنڈ سے ساڑھے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی عدم بحالی بجٹ کی تیاریوں میں بھی رکاوٹ بن گئی۔
مالی سال 24- 2023 کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے کابینہ اور پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا پلان ہے لیکن ملک میں سیاسی و معاشی بے یقینی کے باعث اس حوالے سے اسٹریٹجی پیپر ہی تاحال تیار نہ ہوسکا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر سے ترقیاتی اور جاری اخراجات کیلئے بجٹ کی حد مقرر کرنے کا شیڈول بھی متاثر ہو رہا ہے۔
سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بھی تاحال طلب نہیں کیا جا سکا، بجٹ سے متعلق نیشنل اکنامک کونسل کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتے میں ہوگا۔
ابتدائی شیڈول کے مطابق بجٹ اسٹریٹجی پیپر کی اپریل کے دوسرے ہفتے میں کابینہ سے منظوری لینا تھی۔
حکام کے مطابق بجٹ دستاویز کو مئی کے آخر تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔
ٹیکس ریونیو، مالی خسارے، ترقیاتی بجٹ سمیت اہم بجٹ اہداف آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد طے ہوں گے ۔