اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر،پاکستان نے امریکہ سے بات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار امریکی سفیر سے رابطہ کریں گے،امریکہ سے بات چیت کے بعد رواں ہفتے معاہدہ طے پانے کا امکان ہے
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر،پاکستان نے امریکہ سے بات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
نیوز ذرائع وزارت خزانہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ تمام شرائط پر عملدرآمد ہو چکا ہے،معاہدے میں تاخیر کا جواز نہیں۔
آئی ایم ایف نے جو شرائط عائد کیں معاشی ٹیم نے ان پر من و عن عملدرآمد کیا،آئی ایم ایف شرائط منوا کر انہی شرائط پر بات کر رہا ہے۔
ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار امریکی سفیر سے آئی ایم ایف معاہدے پر بات کریں گے۔امریکہ سے بات چیت کے بعد رواں ہفتے آئی ایم ایف معاہدہ طے پانے کا امکان ہے،آج بھی آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات ہوں گے،جبکہ وزیر خارجہ بھی امریکی حکام سے آئی ایم ایف معاہدے پر بات چیت کر چکے ہیں۔
لکی مروت اور ٹانک میں مردم شماری ٹیم پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار شہید، 8 زخمی
قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ چند روز میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ظاہر کی تھی،انہوں نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف پروگرام سے انحراف کیا،ماضی میں غلط پالیسوں کے باعث بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا۔
ملکی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،ملکی معیشت کو دوبارہ ٹریک پر لانے کی کوشش جاری ہے۔ نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کریں گے،جلد معاشی پالیسیوں پر قابو پالیں گے،پاکستان کی ترقی میں عالمی بینک کی جانب سے تعاون قابل تعریف ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے مہنگائی بڑھی اور ملکی قرضوں میں 24 ہزار ارب کا اضافہ کیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا،ہمیں معاشی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،گزشتہ سالوں کی پالیسیوں نے اچھی معیشت کو خراب کیا۔