بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف عوام کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، چھٹی کے روز بھی ملک کے مختلف شہروں میں عوام نے مہنگی بجلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں بجلی کی بڑھتی قیمتوں کیخلاف سمن آباد کے رہائشیوں نے احتجاج کیا جبکہ احتجاج کے دوران پکی ٹھٹھی اور ممتاز روڈ کے رہائشی ڈنڈے اور بل تھامے باہر سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگا دی اور لیسکو حکام کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
پنجاب کے شہر رحیم یارخان میں بھی بجلی کے بلوں میں اضافے کیخلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے، سٹی انجمن تاجران کی جانب سے بھی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔
رحیم یارخان کے مختلف علاقوں ظاہر پیر، اقبال آباد اور سنی پل پر عوام کی جانب سے مظاہرے کئے گئے اور واپڈا اور حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز واپس لئے جائیں۔
وزیرآباد کے علاقے رتی ٹھٹ میں بجلی کے اضافی بلوں کے خلاف احتجاج ہوا جس کے دوران شہریوں نے احمد نگر روڈ ٹائر جلا کر بلاک کردیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرے میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی سستی کرے اور عوام کے منہ سے نوالہ نہ چھینے۔
خیال رہے کہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے بھی بجلی بلوں میں اضافے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے 29 اگست کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
تنظیم کے صدر کاشف چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تاجروں کیلئے کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہا، ملک کا ہر شہری ڈیفالٹ کر چکا ہے، حالات سول نافرمانی کا اشارہ دے رہے ہیں۔