اسلام آباد: الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کو بڑا دھچکا لگ گیا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے کے مطابق فیصل واووڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا۔
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو بطور ایم این اے تمام مراعات واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 2 ماہ میں تمام تنخواہیں اور مراعات واپس جمع کرائی جائیں۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی سینیٹ کی رکنیت کا نوٹی فکیشن بھی واپس لینے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کی پیش کی گئی کاپی کو مسترد کیا گیا، فیصل واوڈا کا غلط بیان حلفی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے زمرے میں آتا ہے، فیصل واوڈا کی جانب سے نادرا کا جمع کروایا گیا امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ معیار پر پورا نہیں اترتا۔نادرا کسی دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ دینے کا مجاز نہیں، نادرا صرف یہ تعین کر سکتا ہے کہ کوئی پاکستانی شہری ہے یا نہیں۔
دہشت گردوں کے معاونین اور ساتھیوں کی باقیات کو ختم کردیں گے، آرمی چیف
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصل واوڈا کی سنیٹ سے کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا۔
یاد رہے فیصل واوڈا نااہلی کیس 2 سال سے زائد عرصے تک زیر سماعت رہا، رکن قومی اسمبلی قادر مندوخیل سمیت 3 درخواست گزاروں نے فیصل واوڈا کی نااہلی کی استدعا کی۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹر فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا تھا، فیصل واوڈا پر 2018 عام انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت چھپانے کا الزام تھا۔
مارچ 2021 میں فیصل واوڈا بطور رکن قومی اسمبلی مستعفی ہوکر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔