لاہور : الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے وقت مانگ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے روبرو جواب داخل کرایا ہے جس میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو منحرف ارکان کے معاملے کا جائزہ لینے اور فیصلے کیلئے 30 دن کی مہلت دی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سبطین خان کی درخواست پرالیکشن کمیشن سے جواب مانگا تھا درخواست میں نشاندہی کی گئی تھی کہ تحریک انصاف نے اپنے منحرف ارکان کیخلاف کارروائی کیلئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا ہے لیکن اس پر کارروائی نہیں ہو رہی۔ عدالت الیکشن کمیشن کو منحرف ارکان اسمبلی کیخلاف کارروائی کا حکم دے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان کی عدم دستیابی کی وجہ درخواست پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی اور اب درخواست پر 6 مئی کو کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی نے پنجاب کے نومنتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز شریف سے ملاقات کی تھی اور اپنے ڈی سیٹ ہونے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کی طرف سےالیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی دوران پی ٹی آئی کے 26 منحرف اراکین نے ڈی سیٹ ہونے کا خطرہ ظاہر کر دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے حمزہ کی کرسی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیاالیکشن کمیشن کے 6 مئی کے نوٹس پر منحرف اراکین بذریعہ وکلا پیش ہوں گے۔