وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ ہے کہ دو ماہ میں انتخاب اور بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم ہوں گے، مردم شماری میں سندھ کے ساتھ ناانصافی کی گئی، مردم شماری کے غیر سرکاری اعداد و شمار اور وزیراعظم کے جواب سے مطمئن نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حضرت عبداللہ شاہ غازی کی درگاہ پر حاضری دی، اس موقع پر ان کے ہمراہ معاونین خصوصی بچل شاہ، پیر احمد رضا شاہ جیلانی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور کمشنر کراچی بھی تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عبداللہ شاہ غازی کے عرس کی 3 روزہ تقریبات کے اختتام پر مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں سندھ کے ساتھ ناانصافی کی گئی، مردم شماری کے غیر سرکاری اعداد و شمار اور وزیراعظم کے جواب سے مطمئن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری کرلی ہے، سندھ 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، اس پر پہلا حق سندھ کا ہے، کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو میں بجلی بندش کے مسائل ہیں، نوری آباد پاور پلانٹ 400 میگا واٹ سستی بجلی کراچی کو دے رہا ہے، یہ پلانٹ 4 سال سے مسلسل بجلی فراہم کررہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ 2008ء کے مقابلے آج امن و امان کے حالات بہت بہتر ہیں لیکن کچھ مسائل ہیں، سندھ کے کچے کے علاقے میں مسائل ہیں، کچے کے علاقے میں بہتر افسران کو تعینات کیا، ڈاکوؤں کی طرف سے ری ایکشن آیا، 2008ء میں کانوائے کے بغیر سفر نہیں ہوسکتا تھا، اب کراچی میں امن ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2 ماہ میں انتخابات ہوجائیں گے، اگلے وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہوں گے، الیکشن کے بعد پیپلزپارٹی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہوگی۔ ایم کیو ایم پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے تازہ تازہ بلدیاتی الیکشن بائیکاٹ کیا ہے ان کو پریشانی تو ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے فیصلے کی روشنی میں ہم صوبائی فنانس کمیشن ایک ماہ میں بنانے کے پابند ہیں، مشکلات کا سامنا کرتے رہیں گے۔
ایک سوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا طریقۂ کار موجود ہے، اپوزیشن لیڈر کہاں ہیں مجھے علم نہیں، اگر انہوں نے غلط کام کیا ہوگا تو قانون اپنا راستہ لے گا، اپوزیشن لیڈر کو گرفتاری سے نہیں ڈرنا چاہئے، نگراں حکومت کیلئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کروں گا۔