اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کی انکوائری کے لیے بننے والے کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کہا ہے کہ یقیناً بڑا چیلنج ہے، قومی توقعات پر پورا اُتریں گے،تحقیقات صاف و شفاف ہوں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ججز خط تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ بنا میرے لئے ایک چیلنج ہے، میں سپریم کورٹ اور پارلیمان کا مجھ پر اعتماد کرنے پر ممنون ہوں،
میں خود سپریم کورٹ کا چیف جسٹس رہا ہوں، میرے لئے کمیشن کا سربراہ بننا باعث اعزاز ہے، ابھی تو کمیشن کے قیام کا اعلان ہوا ہے، ابھی کمیشن کے ٹی او آرز نہیں دیکھے، کمیشن کے ٹی او آرز دیکھنے کے بعد انکوائری شروع ہوگی۔
بتایا جارہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے الزامات پر انکوائری کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی ایک رکنی کمیشن کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ان کے تقرر کی منظوری ہفتہ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی،
کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے الزامات کی تحقیقات کرے گا، اس حوالے سے وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان کے درمیان انکوائری کمیشن پر اتفاق ہوا تھا۔
پاک فوج کے زیر انتظام جنوبی وزیرستان میں یوتھ کنونشن کا انعقاد
خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے سپریم کورٹ میں ملاقات ہوئی تھی،
وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان کی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی، اس اہم ملاقات میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی شریک تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات ایک گھنٹہ 25 منٹ جاری رہی، ملاقات کے بعد وزیراعظم سپریم کورٹ سے روانہ ہوگئے،
جس کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ میں فل کورٹ اجلاس طلب کیا تھا۔