سویابین کی قلت کے سبب ملک بھر میں مرغی اور انڈوں کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا، بندرگاہ پر کھڑے جہازوں کو کلیئر نہ کیا گیا تو مزید مسائل جنم لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین آل پاکستان سولوینٹ ایکسٹریکٹرز میاں محمد احمد نے کہا ہے کہ سویابین کے4مال بردار جہاز پاکستان کی بندگاہ پر پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان جہازوں میں سے 2جہاز سویابین اتار کر واپس جاچکے ہیں لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے تاحال کلیئرنس نہیں دی گئی۔
میاں محمد احمد کا کہنا تھا کہ سویابین سے لدے2جہاز پورٹ قاسم آوٹر چینل پر کھڑے ہیں، سویابین کے مزید5جہاز سمندر میں ہیں جو جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت سویا بین کی شد ید قلت ہے جو کہ پولٹری فیڈ کا بنیادی پروٹین جزو ہے، اس وقت ملک میں پولٹری فیڈ ملوں کے پاس سویا بین کا اسٹاک تقریباً صفر ہوچکا ہے۔
کراچی کی پورٹ قاسم بندرگاہ پر کھڑے سویابین سے لدے بحری جہازوں کو فوری طور پر کلیئر نہیں کیا جاتا تو آنے والے دنوں میں عوام کو مرغی اور انڈے کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اگر حکومت نےسویابین کے بحری جہاز جلد ریلیز نہ کیے تو پاکستان کی پولٹری انڈسٹری کا کام ٹھپ اور عوام پروٹین کے سستے ترین ذرائع سے بھی محروم ہو جائیں گے جو انہیں چکن اور انڈوں کی شکل میں دستیاب ہے۔