وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کی حمایت کردی۔ کہتے ہیں کہ ان کیخلاف کیسز ڈاکیومنٹڈ ہیں، دوسروں پر الزامات لگانے والا خود کرپشن کررہا تھا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نیب میں عمران خان کیخلاف انکوائری چل رہی تھیں، جس میں 50 ارب روپے قومی خزانے کو نقصان کا معاملہ ہے، القادر ٹرسٹ میں 5 ارب روپے کی جائیداد ان کے نام پر ہے۔
ندیم ملک کے سوال پر تحقیقات سے قبل گرفتاری کیوں کی گئی کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بات درست ہے، سارا معاملہ دستاویزات میں ہے، کچھ عرصہ قبل دستاویزات پیش کی تھیں، انہوں نے آج تک جواب نہیں دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ شامل تفتیش ہوجاتے تو بڑا ڈاکیومنٹڈ کیس ہے اس میں گرفتاری کے بغیر ریفرنس عدالت میں پیش کیا جاسکتا تھا، بار بار نوٹس کے باوجود عمران خان نے پیش ہونے سے انکار کیا، تحریری جواب بھی نہیں دیا۔
عمران خان کی گرفتاری کا دفاع کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قومی خزانے کو واضح طور پر 50 سے 60 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا، اگر یہ الزام آئے گا کہ آپ نے گرفتار کیوں کیا اور تحقیقات کیوں کیں تو اس طرح کے جرائم کو کس طرح کنٹرول کر سکتے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دوسروں پر الزامات لگانے والا خود اس وقت کرپشن کررہا تھا، توشہ خانہ میں کروڑوں اربوں روپے وصول کررہا تھا، یہ دونوں کیسز ڈاکیومنٹڈ ہیں، اس کے علاوہ ان کے خلاف اور بھی انکوائریز ہیں، دیگر جگہوں پر انہوں نے ہاتھ مارے ہوئے ہیں کرپشن کے کوئی حساب نہیں۔
ایک سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ میں کچھ غلط ہوا ہے، عدالت کو جو بھی کرنا پڑے کرنا چاہئے، عدالت عظمیٰ کو منی لانڈرنگ کا پیسہ اکاؤنٹ میں جمع نہیں کرنا چاہئے تھا۔
عدالت کی جانب سے وزیراعظم اور حکومت کیخلاف کارروائی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے خلاف کس چیز کی کارروائی ہوگی، اگر ہمارے خلاف کچھ ہے تو ہم اپنا مؤقف سامنے رکھنے کیلئے تیار ہیں۔