اسلام آباد : ایف آئی اے نے حکومت کی شکایت پرمحسن بیگ کو حراست میں لے لیا ، دوران گرفتاری ایف آئی اے کی ٹیم پر فائرنگ کی گئی ، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے شو میں وزیراعظم اور وفاقی وزیر کے خلاف غیراخلاقی بات چیت کے حوالے سے حکومت کی شکایت پر ایف آئی اے کی ٹیم محسن بیگ کے گھر گرفتاری کیلئے پہنچی تو ایک گھنٹے تک مزاحمت اور فائرنگ کی گئی۔
محسن بیگ کی جانب سے بٹ مارنے پر پولیس اہلکار زخمی ہوا ، حراست میں لئے جاتے وقت محسن بیگ کے ہاتھ میں پستول دیکھا جاسکتا ہےمحسن بیگ کے بیٹے کی جانب سے بھی مزاحمت کی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ ایف آئی اےمحسن بیگ کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر گئی، دوران گرفتاری ایف آئی اے کی ٹیم سےمزاحمت ہوئی ، ملزم نے فائرنگ کی۔
حکام کا کہنا تھامحسن بیگ کے بیٹے کوحراست میں لینے کے لیے ٹیم گھر میں داخل ہوگئی ہے ، سرکاری ٹیم پر حملے کے الزام میں بیٹے کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کی ٹیم نےمحسن بیگ کو حراست میں لے کرتھانے منتقل کردیاگیا ہے تاہم محسن کا بیٹا گھر سے فرار ہوگیا۔
اس حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا افسوسناک واقعہ ہوا،قانونی کارروائی کا جواب بدمعاشی سےنہیں دیاجاتا۔
شہبازگل کا کہنا تھا کہ اطلاع ہےکہ محسن بیگ نےپستول تان کرلوگوں کوگھرمیں بندکیا،محسن بیگ نے پستول تان کر لوگوں کو زدوکوب کیا، مزیدنفری منگوانےپرمحسن بیگ کوحراست میں لیاگیا۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ محسن بیگ خودکمیشن کھانے کے لیے آئے تھے، انہوں نے وزیراعظم سے روسی کمپنی سےمعاہدےکی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ اتنےپیسےدیدیں تومیڈیاکوپاؤں میں کردوں گا تاہم وزیراعظم نےان کی پیش کش مستردکردی تھی۔