وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے کیلئے دبئی پہنچ گئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے کیلئے دبئی پہنچ گئے جہاں پر ان کا استقبال پاکستانی سفیر اور قونصل جنرل دبئی نے کیا۔
وزیر خارجہ کل پاکستانی قونصلیٹ کا دور کریں گے اور کل ایکسپو میں پاکستانی پولین کا وزٹ بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے یوسی 65 میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ علاقے کے جو سیاسی رہنما تحریک انصاف میں شامل ہوئے اس سے تحریک انصاف مضبوط ہوگی، تحریک انصاف کی حکومت خدمتِ خلق پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پورے ملک میں صفبندی کی کیفیت جنم لے رہی ہے، آج ملک میں اپنے اپنے مفادات کی خاطر سیاسی جماعتوں کے لیڈران سر جوڑے بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایک دوسرے کو گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے آج ایک دوسرے سے منسلک ہوگئے ہیں، جو سیاسی حریف دوسروں کو گھر بھیجنے کی باتیں کرتے تھے وہ ایک دوسرے کے گھر چلے گئے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ آج ن لیگ کا وہ بیانیہ کہاں ہے جو پہلے استعمال کرتے تھے؟ ن لیگ کے دورِ حکومت میں ہمیں ٹکہ بھی فنڈ نہ دیا گیا، خیبر پختونخوا میں عوامی مدد کے نتائج میں دوبارہ خدمت کا موقع دیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہاں چالیس چالیس سال تک حکمرانی کی گئی لیکن ہمیں صرف ایک موقع ملا جس کے ساڑے تین سال ختم ہوئے، جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے دو خط لکھ چکا ہوں لیکن جواب نہیں آیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ مخالفین جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے خط کا جواب کیوں نہیں دے رہے یہ وقت آنے پر سب کچھ بتا دوں گا، ہر شہری کو صحت کارڈ دے رہے ہیں جس سے شہری 10 لاکھ روپے سے علاج کروا سکتے ہیں، گزشتہ حکومت 20 ارب کا خسارہ چھوڑ کر گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ بغلیں بجاتے ہوئے حکومت میں آئے، ہمیں مشکل حالات میں ملک ملا اس لئے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں، ہم دس بڑے ڈیم بنا کر جائیں گے تاکہ زراعت سے معیشت مظبوط ہو سکے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ترکمانستان سے سستے گیس پائپ لائن کے منصوبے پر بات ہو رہی ہے، گزشتہ حکومتیں ایسے معاہدے کر گئے جس سے میٹر چلے نہ چلے بل لازمی آتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں بتایا جائے مخالف جماعتیں کے پی کے میں کتنی تحصیلیں جیت چکی؟ اگر جنوبی پنجاب کے معاملے پر مخالفین سنجیدہ ہیں تو پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو دعوت دیتا ہوں ہمارا ساتھ دیں اور جنوبی پنجاب کا صوبہ بنائیں۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ صف بندی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔