راولپنڈی : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کر لیا گیا۔شیخ رشید کو 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔شیخ رشید کو عدالت کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔
شیخ رشید کو 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔شیخ رشید کو عدالت کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔شیخ رشید کو تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ شیخ رشید کے خلاف تھانہ نیو ٹاؤن میں جلاؤم گھیراؤ کا مقدمہ درج ہے۔
قبل ازیں جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید اور ان کے بھتیجے شیخ راشد سمیت دیگر کی ضمانت منظور ہو گئی تھی۔ اس ضمن میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ملک آصف اعجاز نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سنایا،
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق اپنے وکیل سردار عبدررازق کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا،
عدالت میں پولیس نے شیخ رشید احمد کی گرفتاری کی استدعا کی تھی، جس کے لیے تفتیشی افسر نے شیخ راشد شفیق کی 9 مئی کی ویڈیو چلا کر عدالت کو دکھائی۔
لاڈلے کو چوتھی بار ملک پر مسلط کیا گیا تو عوام نقصان اٹھائیں گے، بلاول بھٹو
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ چلے کے بعد طبیعت کافی ناساز ہے، بولنے اور چلنے میں تکلیف ہے لیکن حوصلہ بلند ہے، ہارتا وہ ہے جو حوصلہ ہارتا ہے، کورٹ مارشل میں بھی اور کلاشنکوف کیس میں بھی جیل گیا تھا اب بھی اگر جیل بھیجتے ہیں تو الیکشن جیتیں گے۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی گئی تھی، انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کیسز کی سماعت کی تھی، کیسز کا مکمل ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔
سرکاری پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیش جاری ہے مزید موقع دیا جائے، جس پر عدالت نے آئندہ تاریخ تک تفتیش مکمل کر کے ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کر دی، بعد ازاں عدالت نے شیخ رشید اور اُن کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی عبوری ضمانتوں میں بھی توسیع کردی تھی۔