اسلام آباد: وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو جی بی ہاؤس میں نظر بند کر دیا گیا۔وزارت داخلہ کے مطابق رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جی بی ہاؤس کے باہر تعیناتی کر دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جی بی ہاؤس کے باہر تعیناتی کر دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی۔نقص عامہ کی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو نظر بند کیا۔
وزیر داخلہ جی بی شمس لون اور وزیر قانون سہیل عباس وزیراعلیٰ کے ہمراہ ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔عمران خان کی گرفتاری سے دو روز قبل وزیراعلی خالد خورشید کی قیادت میں گلگت بلتستان کابینہ و اسمبلی اراکین کے وفد نے زمان پارک میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے خصوصی ملاقات کی ۔
جس میں گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت کے فلاحی اقدامات، تنظیمی معاملات اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادل خیال کیا گیا ۔ عمران خان نے ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور حقیقی آزادی کی تحریک کی میں گلگت بلتستان کے عوام کے کردار کی تحسین کی ۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ ریلی میں ہماری شرکت گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کی ترجمانی ہے،
معروف اینکر آفتاب اقبال کو گرفتار کر لیا گیا
گلگت بلتستان کی حکومت، منتخب نمائندے نچلی ترین سطح تک عوام پوری یکسوئی سے چیئرمین عمران خان کے حقیقی آزادی کے ویژن کی تائید کرتے ہیں، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کیلئے بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے نہ چیئرمین عمران خان کی بھرپور حمایت سے ایک انچ پیچھے ہٹیں گے، وفاق کی مضبوطی و ترقی آئین کے حد درجہ احترام سے وابستہ ہے، عوامی مینڈیٹ کی راہ میں روڑے اٹکانے یا اس سے چھیڑ چھاڑ کرنے والی قومی وحدت کو نقصان پہنچاتے ہیں،
مطالبہ ہے کہ آئین پر حملے کرکے وفاق میں ہیجان برپا کرنے کی بجائے عوام کے حقِ حاکمیت، عوامی مینڈیٹ کے احترام کی روش اپنائی جائے، گلگت بلتستان کے عوام اور ان کے منتخب عمائدین آئینی حقوق کے تحفظ اور مکمل سیاسی آزادیوں پر یقین رکھتے ہیں، آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے بقا ء کی تحریک میں چیئرمین عمران خان کے شانہ بشانہ ہیں۔