پشاور : صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور دھماکے میں زخمی ہونے والے دہشت گرد سے اہم معلومات حاصل کرلی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمۂ انسدادِ دہشت گردی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں بارودی مواد کی جیکٹ کے استعمال کے شواہد نہیں ملے،
تاہم اب تک ملنے والے شواہد کے مطابق واقعہ بھتہ خوری کا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پشاور کے بورڈ بازار ناصر باغ روڈ پر دھماکے کے واقعے میں ملوث گرفتار زخمی دہشت گرد نے بھتہ خوری کا اعتراف بھی کیا ہے، جس کے بارے میں دہشت گرد کا کہنا ہے کہ بھتہ خوری کے لیے بارود نصب کرنے کا ٹاسک ملا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ پشاور کے علاقہ ناصر باغ روڈ پر ہونے والے دھماکے میں خودکش حملہ آور سمیت تینوں دہشت گردوں کو شناخت کرلیا گیا ہے، یہ تینوں شدت پسند ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے،
سندھ کابینہ کی حلف برداری 9 وزراء نے حلف لیا۔
موٹر سائیکل دھماکے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد 5 کلو گرام بارودی مواد لے کر اپنے ہدف کی طرف جارہے تھے کہ اس دوران ناصر باغ روڈ پر دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا، اس دھماکے میں ہلاک حملہ آور محمد سلمان کا تعلق ضلع دیر سے تھا اور وہ پشاور کے علاقے تہکال میں عارضی رہائش پزیر تھا۔
سی ٹی ڈی نے رپورٹ میں بتایا کہ حملہ آور کے ہلاک ہونے والے دوسرے ساتھی عامر اور زخمی شدت پسند عثمان کا تعلق بھی پشاور کے علاقہ تہکال سے ہے جب کہ موٹر سائیکل کے چیسیز نمبر کے علاوہ دہشت گردوں کے شناختی کارڈ اور مدرسہ کارڈ بھی برآمد کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنی رپورٹ میں بتایا 4 سے 5 کلو بارود دھماکے میں استعمال ہوا، تینوں ملزمان ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے، بارودی مواد ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جا رہا تھا، بارودی مواد کو لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دھماکہ ہوا۔