اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نیب ترمیمی بل کے خلاف ہر فورم پر مزاحمت اور اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 26 سال پہلے انصاف کی تحریک شروع کی تھی اور اس وقت سے کہہ رہا ہوں کہ اگر قانون کی حکمرانی نہ ہو تو ملک ترقی نہیں کرسکتا،
نبی کریمؐ نے جو صدیوں قبل کہا تھا کہ قانون سب کے لیے ایک ہو، تب ہی قوم ترقی کرسکتی ہے۔
ضرورت پڑی تو مزید مشکل فیصلے کریں گے: وزیراعظم شہباز شریف
عمران خان نے کہا کہ بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، نیب میں کی گئی ترامیم کو اسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے،
جن لوگوں نے نیب کے قانون میں ترامیم کی ہیں انہیں جیلوں میں ڈال دینا چاہیے۔
عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عمران خان نے نیب قوانین میں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جانتا تھا کہ یہ اقتدار میں آ کر اپنے آپ کو بچائیں گے اور انہوں ںے ریفارمز کے نام پر اپنے کیسز بند کرنے کی کوشش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا کہ این آر او نے اس ملک کو معاشی اور اخلاقی طور پر نا قابل تلافی نقصان پہنچایا، نیب ترامیم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہر آئینی اور قانونی فورم سے رجوع کیا جائے گا۔
اجلاس میں خرم دستگیر کے حالیہ بیان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ خرم دستگیر کا بیان ثبوت ہے کہ یہ این آر او لینے کے لیے حکومت میں آئے، مہنگائی اور عوامی مسائل امپورٹڈ حکومت کی ترجیح نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق شرکا کے درمیان خواجہ آصف کا صدر مملکت سے متعلق بیان بھی زیر بحث آیا۔ رہنماؤں نے خواجہ آصف کے بیان کو شرم ناک اور حلف سے انحراف قرار دیا۔