پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ اور کے پی کے میں ایسی قانون سازی ہو رہی ہے جس میں بلدیاتی اداروں کے اختیارات کم کئے جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور کے پی کے میں ایسی قانون سازی ہو رہی ہے جس میں بلدیاتی اداروں کے اختیارات کم کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف بے نقاب ہوگئی ہے، سارے سیاستدانوں کی کرپشن اکٹھے کر کے اکیلے عمران خان کے برابر نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا کہ اسے نااہل طریقے سے لایا گیا، آج ثابت ہوگیا کہ عمران خان کا پورا ٹبر چور ہے، آج ثابت ہوگیا اس کے پیچھے بین الاقوامی لابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال جس موضوع پر بات کرنے آئے وہ اہمیت کا حامل ہے، بلدیاتی اداروں کو اس طرح کے اختیار دینا کہ انہیں برطرف کیا جا سکے درست نہیں، جو بھی قانون سازی ہو آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جو بھی قانون سازی ہو آئین کے مطابق ہونی چاہیے، جے یو آئی اور پی ایس پی اس حوالے سے رابطے میں رہیں گی، دونوں جماعتوں میں اس حوالے سے تعاون پر اتفاق ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مصطفی کمال کے موقف میں وزن ہے، قانون سازی آئین کے مطابق ہونا چاہئے، اس پر مزید مشاورت جاری رہے گی، مصطفی کمال جس مقصد کے لیے آئے ہیں وہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جس طرح سندھ اور کے پی کے میں بلدیاتی اداروں کے حوالے سے قانون سازی کی جا رہی ہے، کے پی کے اور سندھ بلدیاتی اداروں کے اختیارات کم کرنے کے لیے قانون سازی کی جاری ہے اس پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انیس قائم خانی، مولانا عبد الغفورحیدری اور علامہ راشد سومرو شریک تھے۔
ملاقات میں مولانا امجد خان، اسلم غوری، مفتی ابرار احمد شریک ہوئے تھے، ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورت حال پر مشاورت ہوئی تھی۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور مہنگائی پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔