اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت نے پارٹی بنائی اور اسے آگے بڑھایا ہے، انہیں صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاست میں تلخیاں برح گئی ہیں ایک دوسرے کے خلاف سخت زبان استعمال کی جارہی ہے، عمران خان کی جانب سے اداروں کیخلاف گفتگو کی جارہی ہے۔
چوہدری شجاعت نے کہا کہ سوشل میڈیٰا اور مختلف فورمز پر میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، مجھ پر جو الزامات لگائے گئے اس پر سب کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، مجھ پر الزام لگانے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، میرا ایمان ہے کہ سچ بولوں تاکہ تمام معاملات سب کے سامنے لاؤں۔
انہوں نے کہا کہ ہر بات کا الزام سیاست دانوں کو دیا جاتا ہے، غلط بیانی کرکے کوئی بھی شخص عوام میں اعتماد حاصل نہیں کرسکتا، آرمی چیف کو جو مداخلت کرنا پڑی یہ سیاستدانوں کا قصور ہے، ڈالر کے بڑھتے ریٹس کو روکا جائے، ملک کو ایک سال سے جو نقصان ہورہا ہے مستقبل میں مشکلات ہونگی۔
چوہدری شجاعت نے کہا کہ میں نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اور دیتا رہوں گا، آج کل سچ بولنا گناہ بنتا جارہا ہے، میرے بچوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، انہوں نے ہر کام مجھ سے پوچھ کر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ق لیگ کا بازو ٹوٹا ہے پارٹی نہیں ٹوٹی، مسلم لیگ ق کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتا ہوں۔
طارق بشیر چیمہ نے گفترگو کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ حالیہ دنوں میں ہوا اس پر وضاحت کرنا ضروری تھی، مجھے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے ہٹانے کی کوئی فکر نہیں ہے،لیکن چوہدری شجاعت کو صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے، چوہدری شجاعت نے پارٹی بنائی اور اسے آگے بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد اجلاس بلایا گیا اور چوہدری شجاعت کو عہدے سے ہٹانے کا کہا گیا، جس نے مجلس عاملہ کا اجلاس بلایا اس کوعہدیداروں کے نام تک پتہ نہیں۔