اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جاری ہے۔
پی ڈی ایم کے مشترکہ اجلاس میں غیر حاضر ممبران کو شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کی تجویز کی حمایت کردی، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے پر اسمبلیوں سے استعفیں دئیے جائیں۔
اجلاس کے دوران پی ڈی ایم نے 2022 میں عام انتخابات کا مطالبہ کردیا۔
پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان سر جوڑ کر بیٹھے ہیں کہ حکومت کو کس طرح ٹف ٹائم دیا جائے۔
اجلاس میں نوازشریف، شہبازشریف، اسحاق ڈار وڈیو لنک سے شریک ہوں گے ، جبکہ شاہد خاقان عباسی اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پیش کریں گے۔ ساتھ ہی اسٹیئرنگ کمیٹی کی آئین کے حامی بیانیہ کو بڑھانے کی تجویز کی منظوری دی جائے گی۔
پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا بلدیاتی انتخابات کے بعد لانگ مارچ کی سفارش پر غور ہوگا، لانگ مارچ فروری کے آخر میں یا مارچ کے آغاز پر کرنے کی سفارش پر فیصلہ ہوگا، جس کی تاریخ کا اعلان نومبر کے اختتام سے پہلے کرنے کی تجویز کی منظوری دی جائے گی۔
لانگ مارچ کے اختتام پر اسمبلیوں سے استعفیں دینے کی سفارش پر غور ہوگا۔ وکلاء، صحافیوں، لیبرز سمیت دیگر شعبہ ہائے کے افراد کے ساتھ مل کر کنونشنز منعقد کرنے کی تجویز کی منظوری دی جائے گی۔
اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کی رابطہ مہم شروع کرنے کی سفارش پر غور ہوگا، جس کے تحت ملک بھر میں جلسے، مظاہرے، پیہہ جام ہڑتال، اور ایک ضلع سے دوسرے ضلع تک مارچ کی سفارش پر غور ہوگا۔