کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے کراچی پولیس آفس میں ہلاک تینوں دہشت گردوں کے دو ساتھیوں کی کراچی میں موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
کاؤنٹر ٹررزم ڈپارٹمنٹ نے کے پی او حملے کی ابتدائی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کروادی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے پی او آفس میں 17 فروری کو دہشت گردوں نے حملہ کیا، شام 7 بج کر 15منٹ پر وائر لیس کے ذریعے حملے کی اطلاع ملی۔
سی ٹی ڈی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد نے 3 منزل پر خود کو دھماکے سے اڑایا جب کہ مزید 2 دہشت گرد جوابی کارروائی میں مارے گئے۔
عدالت کو جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق کے پی او میں موجود تمام افراد کے بیانات ریکارڈ کیے جاچکے ہیں، مقدمہ صدر تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کردیا گیا ہے جب کہ دہشتگردوں کے زیر استعمال بھاری نوعیت کے ہتھیار پولیس تحویل میں ہے
کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو غیر ملکی قوتوں کی مدد حاصل تھی۔
رپورٹ کے مطابق کار سوار دہشت گردوں کے ساتھ مزید 2 دہشتگرد موٹر سائیکل پر آئے تھے، موٹر سائیکل پر آنے والے سہولت کار تینوں دہشت گردوں سے گلے مل کر چلے گئے۔ واقعے کے 2 سہولت کار اب بھی کراچی میں موجود ہیں، جن کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔