مسلم لیگ (ن) کی لندن میں اہم میٹنگز میں اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز اور پاکستان کے بڑے مسائل کے حل کیلئے مل کر چلنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ، فیض حمید اور دیگر کا معاملہ2017 میں نوازشریف نے اللہ پر چھوڑ دیا تھا ، ہماری ترجیحات عوام کی ترقی خوشحالی ہوگی۔
انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے 2017 میں سزا کے بعد ہی اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کردیا تھا، نواز شریف کی اسی سوچ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے سازش کے سب کرداروں کو بے نقاب کردیا ہے دو ہی راستے ہیں کہ ملک کو ٹھیک کریں یا پھر انتقام اور اپنے حساب برابر کرنے میں لگ جائیں ،
نواز شریف کی سوچ یہی ہے کہ ملک کو تیزی سے ترقی کی جانب گامزن کریں، نوزشریف کی تمام تر توانائیاں قوم کی بہتری ، تعمیر وترقی اور خوشحالی کیلئے لگیں گی، یہی ان کی ترجیحات ہیں۔
عوام کو مہنگائی اور مہنگے بلوں سے نجات کی ضمانت نواز شریف ہیں،مریم نواز
انہوں نے کہا کہ نوازشریف 21 اکتوبر کو واپس آرہے ہیں، میں بدھ کی بجائے کل پاکستان جانے کیلئے روانہ ہوں گا۔ مزید برآں انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ قوم نوازشریف کو خوش آمدید کہنے کیلئے تیار ہے، وطن واپسی پرنوازشریف کے جیل جانے کا امکان نہیں، سب کوپتہ ہے ان پر فراڈ کیسز بنائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے میں نوازشریف کا ٹریک ریکارڈ ہے،انہوں نے ملک سے اٹھارہ ،اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی،عوام نے موقع دیا تو نوازشریف دوبارہ ملک سے اندھیرے دوراوردہشتگردی ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم کے امیدوارہیں، وطن واپسی پران کو جیل جانے کی ضرورت نہیں ہو گی، قوم جانتی ہے یہ فراڈ کیس ہے، قوم نے ڈرامے کی بھاری قیمت چکائی، نوازشریف کا بیانیہ معاشی بحالی اوردہشتگردی کاخاتمہ ہو گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی مکافات عمل کا شکار ہیں، فرعونیت اوربڑے بول کایہی انجام ہوتا ہے ۔