پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈکی ٹرانزیکشن کے ماسٹرمائنڈ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید ہیں۔ ٹرانزیکشن کے وقت میں وفاقی وزیر تھا۔ اس کرپشن کاسب سےزیادہ پیسہ فیض حمیدنےکمایا۔
نیب میں پیشی کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نیب نے طلب کیا تھا، واحد وزیر تھا جس نے مخالفت کی تھی، اس وقت ہی کہا تھا یہ نیب کیس بنے گا۔ اس کیس میں زلفی بخاری اور شہزاد اکبر کا نام آرہا ہے لیکن ایک شخصیت کو سب بھول گئے، جس نے اس سکینڈل سے سب سے زیادہ فائدہ لیا، وہ ہیں سابق ڈی جی آئی آیس آئی فیض حمید۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی دستاویز دینے کی ضرورت نہیں میں نے بیان ریکارڈ کروا دیا، اربوں روپے کا یک دم فائدہ اچانک نہیں ہوا یہ پلان شدہ تھا، میں نے پہلے کہا تھا فیض حمید عمران خان کو مائنس کر کے انکی جگہ لینا چاہتے ہیں، 9 مئی کو املاک کو نقصان پہنچانے اور فساد کا پلان بہت پہلے سے تیار ہو رہا تھا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے اس سکینڈل سے بھرپور فائدہ اٹھایا، ان کی باقیات سینیٹ میں بھی موجود ہیں، چاہے سیاستدان ہوں یا بیوروکریٹ احتساب سب کا ہوگا، کرپشن کی پہلی سیڑھی میں نے قوم کے سامنے رکھ دی ہے۔