لاہور : بینکنگ کورٹ نے شوگر انکواٸری اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی اور ایف آٸی اے نے عدالت کے داٸرہ اختیار پر اعتراض اٹھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز بینکنگ کورٹ کے جج راجہ طاہر صابر کی عدالت میں عبوری ضمانت کے لیے پیش ہوٸے ۔
عدالت نے ایف آٸی اے سے استفسار کیا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچیں ، جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شہباز شریف کو سوالنامہ بھجوایا گیا جس کا جواب سات اکتوبر کو آیا ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی اور کو بھی سوالنامہ بھجوایا گیا ہے یا نہیں؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف کے جواب کا جاٸزہ لے کر فیصلہ کریں گے ۔
ایف آٸی اے نے عدالت کے داٸرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا کہ بینکنگ کورٹ کو ضمانت کی سماعت کا اختیار نہیں یہ کیس اینٹی کرپشن سن سکتی ہے جس پر عدالت نے داٸرہ اختیار کے متعلق وکلا کو بحث کے لیے طلب کر لیا ۔
عدالت میں شہباز شریف نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے لندن میں ایک فیصلہ آیا ، یہی پلندا اٹھا کر یہ لندن بھی لے کر گٸے تھے ۔ ایف آٸی اے نے اخباروں میں چھپوایا کہ میں نے جواب نہیں دیا ۔ مجھ پر عدم تعاون کا الزام لگایا جاتا ہے مگر میں صحت کی خرابی کے باوجودعدالت پیش ہوا ۔
عدالت نے قرار دیا کہ آپ یہاں صرف قانونی بات کی جاٸے تو بہتر ہے، جس کے بعدعدالت نے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوٸے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔