پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آئندہ عام انتخابات میں جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کرلیا۔
لندن میں پارٹی کے مرکزی قائدین کے اجلاس میں انتخابات میں جارحانہ انداز اپنانے اور اس سلسلے میں انتخابی مہم میں اداروں کے بجائے چند اہم شخصیات کو ہدف تنقید بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
مسلم لیگ ن اپنے ساتھ ہونے والی انتقامی کارروائیوں کو ڈاکومینٹری کی صورت میں سامنے لائے گی، پاکستان کی معاشی،سماجی اورسیاسی ابتری کے ذمہ داروں کےنام اجاگر کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ انتخابی مہم میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز عوامی اجتماعات میں دیگر قیادت کے برعکس مصالحانہ رویہ بھی اپنائیں گے۔
نوازشریف کی وطن واپسی سے قبل سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر بھرپور مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نواز شریف کریں گے۔