لاہور: نیب نے خواجہ برادران کو پیراگون کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ۔احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس ایل ڈی اے کو بھجوا دیا۔احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے فیصلہ سنایا۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے۔نیب کو خواجہ برادران کے خلاف کیس مزید چلانے کی ضرورت نہیں۔
یاد رہے کہ پیراگون اسکینڈل کیس میں نیب کی جانب سے خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق سمیت پانچ ملزمان کے خلاف اکتیس مئی دو ہزار انیس کو ریفرنس دائر کیا گیا جبکہ خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ریفرنس میں چار ستمبر کو فرد جرم عائد کی گئی تھی،نیب ریفرنس میں پیراگون سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے انسٹھ کروڑ کے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس کیس میں سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق کی ضمانتیں لی ہیں۔ نیب کی جانب سے کی گئی اپیل میں کہا گیا کہ ریکارڈ پر موجود شواہد واضح کرتے ہیں کہ سعد رفیق اور ان کے خاندان نے فرنٹ مین کے ذریعے پیراگون کو استعمال کیا اور اثاثے بنائے،
فیصلے میں سیاسی انجیئرنگ سے متعلق جو بات کی گئی نیب اس پر یقین نہیں رکھتا، خواجہ سعد رفیق اور دیگر کے خلاف انکوائری بغیر کسی ڈر و خوف کے اس وقت شروع ہوئی جب ان کی جماعت اقتدار میں تھی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کو قانونی قرار دے دیا
اپیل میں مزید کہا گیا کہ نیب معزز عدالت سے درخواست کرتا ہے کہ حقائق کی روشنی میں خواجہ برادران کے ضمانت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنماوں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف زیر سماعت پیراگون ہاو سنگ سوسائٹی ریفرنس اب تک 7 گواہان اپنے بیانات قلمبند کروا چکے ہیں۔جبکہ اس کیس میں خواجہ برادران کے شریک ملزم قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔
احتساب عدالت میں داخل نیب کے استغاثہ کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ایئر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا۔
نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہا ئوسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔