ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپنے خلاف قائم کیسز کے سلسلے میں اپنے وکلاء سے مشاورت بھی مکمل کر لی ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اپنی وطن واپسی کا سگنل دیدیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی قائد میاں نواز شریف کا آئندہ انتخابات سے قبل وطن واپسی کا پروگرام پہلے ہی طے ہو چکا ہے۔
جبکہ نئی پیش رفت کے طور پر نواز شریف نے پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اگر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل کر دیں تو وہاں آئین کے مطابق 90 روز کے اندر نئے انتخابات کروا دیے جائیں اور ان صوبائی انتخابات کی الیکشن مہم بھی وہ خود آکر چلائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس صورت حال میں نواز شریف کسی بھی وقت وطن واپس آسکتے ہیں، نواز شریف نے اس سلسلے میں اپنے وکلاء سے مشاورت بھی مکمل کرلی ہے۔
ان کی آمد کے فوری بعد عدالتوں میں ان کی سزاؤں پر زیرسماعت نظرثانی کی اپیلوں کی پیروی شروع کر دی جائے گی۔شریف فیملی کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے ان ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نوازشریف اب خود کو ملکی سیاست سے دور نہیں رکھیں گے اور براہ راست اپنی پارٹی اور حامیوں کی اگلے الیکشن میں رہنمائی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف کی تاحیات نااہلی کا کیس اب کمزور پڑ چکا ہے اور سپریم کورٹ کی طرف سے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خاتمے کے فیصلے نے مسلم لیگ کے قائد کی قومی سیاست میں واپسی کی راہ میں رکاوٹ دور کر دی ہے۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ میاں نوازشریف کی وطن واپسی کی صورت میں مریم نواز وقتی طور پر لندن ہی قیام کریں گی۔
پاکستان نیوز نیٹورک رپورٹ: رانا اصغر