اسلام آباد: نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں چار روپے96 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے بعدبجلی کی فی یونٹ 29 روپے 78پیسے کا ہوجائے گی۔
نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا،بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا۔
بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کے بعد فی یونٹ انتیس روپے 78پیسے کا ہوجائے گا۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف کا تعین سال 2023-24 کیلئے کیا گیا ہے۔اس سے پہلے بجلی کے بنیادی ٹیرف 24 روپے 82 پیسے تھا۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے،بجلی کی فروخت میں کمی اور کپیسٹی ادائیگیاں بھی بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجوہات ہیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ریونیو کا تخمینہ 3281ارب روپے متوقع ہے۔
آئین میں بنیادی حقوق کا مقصد عوام کو خوشحال رکھنا ہے
بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے سے متعلق نیپرا نے اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی تھی کہ بجلی کم از کم 4 روپے فی یوںٹ مہنگی ہو گی۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان گردشی قرضے کنٹرول کرنے کا پلان طے پا گیا تھا۔ رواں مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2340 ارب روپے پر محدود کیا جائے گا، گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے 400 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی،ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے یہ رقم اقساط میں جاری کی جائیں گی،مجموعی طور پر رواں مالی سال گردشی قرضہ میں 122 ارب روپے کا اضافہ ہو گا۔
آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال گردشی قرضے میں کوئی اضافہ نہ ہونے کا پلان دیا گیا،گردشی قرضہ کںٹرول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے کا اضافہ ہو گا،پلان کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ اور ریکوریزکی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کے گردشی قرضے کے روکنے کے پلان کو منظور کر لیا۔ آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ گردشی قرضہ کنٹرول نہ کیا تو معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔ آئی ایم ایف نے شرائط مکمل نہ ہونے پر آئندہ معاہدے کیلئے بھی خبردار کر دیا،شرائط پر عملدرآمد نہ ہوا تو آئندہ معاہدے کیلئے زیادہ سخت شرائط ہوں گی۔