کراچی :ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اومیکرون کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی حالیہ صورتحال پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد کیا تھا جس کا مقصد اومیکرون وائرس صورتحال کا جائزہ اور آگے کا لائحہ عمل طے کرنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، 24 گھنٹوں میں مثبت کیسز کی شرح 6 فیصد سے بڑھ گئی ہے، ایک ماہ پہلے یہ نمبر ایک فیصد سے کم تھا، ہم اس وقت سختی کرنا نہیں چاہتے شہری احتیاط کریں، اومیکرون سے بچنے کا سب سے موثر طریقہ ماسک ہے۔
انہوں نے کہا کہ 29 ملین لوگ اب تک پہلی اور دو ڈوز ملا کر سندھ میں ویکسین کروا چکے ہیں، خدارا صورتحال ابھی قابو میں ہے حکومت نہیں چاہتی کے وہ سخت فیصلے کرے، سماجی تقاریب میں اگر ایس او پیز کا خیال رکھیں گے تو مزید احسن انداز میں اس سے نمٹ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی: ایک ہی خاندان کے 12 افراد میں اومیکرون کی تصدیق، لاک ڈاؤن نافذ
ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اگر اپنے اسپتالوں کو ٹھیک کیا ہوتا تو آج یہ صورتحال نہیں ہوتی، یہ مریض ملک بھر سے سندھ نہیں آرہے ہوتے، گھمبٹ انسٹیٹیوٹ کو سالانہ ساڑھے 4 ارب دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی فخریہ کہتی ہے کے یہاں کڈنی اور لیور کا مفت ٹرانسپلانٹ کیا جا رہا ہے، پہلے لوگ جگر کی پیوندکاری کے لئے بھارت کا رخ کرتے تھے، جگر کی اب تک ساڑھے 5 سو لوگوں کا ٹرانسپلانٹ ہو چکا ہے، ایک مریض پر لاگت 40 لاکھ آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اسپتالوں کو اس قابل کرتے ہیں کے آئیے علاج کروائیں، اس میں 52 فیصد کا تعلق سندھ باقی 48 فیصد افراد کا تعلق دیگر صوبوں سے تھا۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ فخریہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ ہم وفاق میں نہیں لیکن سارے پاکستان کی خدمت کرتے ہیں، آزاد کشمیر سے سال 2021 میں 5 ہزار سے زائد مریض این آئی سی وی ڈی آئے ان کا مفت علاج ہوا۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان سے 1 لاکھ 25 ہزار سے زائد مریض سندھ آئے، کے پی کے سے 8 ہزار سے زائد مریضوں نے سندھ کا رخ کیا، پنجاب سے 51 ہزار سے زائد مریض آئے جن کا مفت علاج کیا گیا۔