عالمی بینک نے حالیہ بدترین سیلاب کو پاکستان کی مشکل معاشی صورتحال کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے موجودہ مالی سال معاشی شرح نمو دو فیصد تک محدود رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ورلڈ بینک نے عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بدترین سیلاب پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں سمیت مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے 90 لاکھ افراد غربت کا شکار ہوئے، ملکی جی ڈی پی کو 4 اعشاریہ 8 فیصد کے برابر نقصان پہنچا، 37 فیصد آبادی کو روزگار دینے والا 23 فیصد جی ڈی پی پر مشتمل زرعی شعبہ شدید متاثر ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر 14 فیصد گر چکی ہے، دسمبر میں ساڑھے 24 فیصد مہنگائی کی شرح 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے۔
رپورٹ میں انفراسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق موسمیاتی شدت خوراک اور ضروری اشیاء کی سپلائی کو متاثر کر سکتی ہے، اور موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔