پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے رہنماء آصف علی زرداری نے پی پی اور ن لیگ کے اراکین کو تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔
آصف زرداری کی ہدایت کے بعد پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماء وزیراعلیٰ پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے پہنچے۔
چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف تحریک عدم اعتماد سیکریٹری پنجاب اسمبلی عنایت اللہ نے وصول کی، جس پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اراکین کی جانب سے دستخط کئے گئے۔
تحریک میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں، وہ پنجاب اسمبلی سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ لیں۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 21 دسمبر کی شام 4 بجے بلایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی آئین کے آرٹیکل 130 ذیلی شق 7 کے تحت اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
گورنر پنجاب نے چوہدری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیا، عطاء تارڑ
عطاء تارڑ نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیا ہے، ہمارے اتحادیوں کا ماننا ہے تمام اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور شہباز شریف نے مشاورت کی ہے، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلی کیخلاف پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحاریک جمع کرائی گئی ہیں، اب اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوسکتیں، وزیراعلیٰ پنجاب کو 21 دسمبر شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا۔
حسن مرتضیٰ نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری سب سے بڑے ممکنات کے کھلاڑی ہیں، فیصلہ وہی ہوگا جو شہباز شریف اور آصف زرداری چاہیں گے، سب لوگ بہت جلد خوشخبری سنیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ سب اتحادی ملکر فیصلہ کریں گے، کل شام تک سب بتا دیںگے کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ رہیں گے یا نہیں۔