لاہور:چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست ناقابل سماعت قراردیدی گئی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے شہری مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی دائرہ اختیار پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن صادق سنجرانی کی بطور سینیٹر نشست خالی قرار دینے کا حکم دے اور انہیں بطور چیئرمین سینیٹ کام کرنے سے بھی روکا جائے۔
درخواست میں صادق سنجرانی اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریق بنایا گیا تھا۔
قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست آج لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقررکی گئی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت کی ۔یاد رہے کہ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے مقامی شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈوکیٹ کے توسط سے گزشتہ روز درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صادق سنجرانی نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا اور جیت گئے، الیکشن کمیشن نے کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا،
آئی ایم ایف کی شرط پر نئی پنشن سکیم لانے کی تیاری
صادق سنجرانی بیک وقت دو سیٹیں نہیں رکھ سکتے، صادق سنجرانی غیر قانونی طور پر چیئرمین سینیٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔درخواست میں صادق سنجرانی اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا تھاکہ صادق سنجرانی نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا، انہوں نے الیکشن جیتا اور الیکشن کمیشن نے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھاکہ صادق سنجرانی بیک وقت 2 سیٹیں نہیں رکھ سکتے، وہ غیر قانونی طور پر چیئرمین سینیٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔مقامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن صادق سنجرانی کی بطور سینیٹر نشست خالی قرار دینے کا حکم دیا جائے۔