کوئٹہ:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ مسلم لیگ ن کو آج ملک میں مہنگائی لیگ کہا جاتا ہے، لوگوں کو معلوم ہے یہ سیاست کے شو باز ہیں۔
کوئٹہ میں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی اٹھارہویں ترمیم ختم کرنے کا نعرہ لگاتے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کا خاتمہ چاہنے والے صوبوں کے وسائل پر ڈاکہ مارنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دےگی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو آج ملک میں مہنگائی لیگ کہا جاتا ہے، لوگوں کو معلوم ہے یہ سیاست کے شو باز ہیں، ہم موسمی جمہوریت پسند نہیں، حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، آئین کا تحفظ کرتے ہیں، جب کوئی میمو گیٹ میں کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ گیا تو آصف زرداری نے نئی طرز کی سیاست کرکے تاریخ رقم کی۔
انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ سیاستدان ذاتی انا کے بجائےعوام کا سوچیں، ملک کو ایک نئے طرز سیاست کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی نئی طرز سیاست شروع کرنا چاہتی ہے، ہمارا مخالف کوئی سیاستدان نہیں، غربت اور بے روزگاری ہے، جس کے لئے پرانی طرز سیاست کو دفن کرنا پڑے گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آصف زرداری نے بھی انتقام کی سیاست نہیں کی بلکہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیا، اگر وہ چاہتے تو زبان کاٹنے والے کو جیل بھیج دیتے لیکن انہوں نے 18ویں ترمیم کو منظور کیا،
اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ملتوی
زرداری دور میں سی پیک کی بنیاد رکھی گئی، بے نظیرانکم سپورٹ پروگروام شروع ہوا، آصف زرداری نےایک سال میں پاکستان کو گندم میں خود کفیل کیا۔
انہون نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے، ہم نے اپنے نظریے کو اس دور کے حساب سے چلانا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب طبقے کا خیال رکھا ہے، یہ جماعت ملک کےغریب عوام کی نمائندگی کرتی ہے، ہمیں ایک نئے چارٹر آف ڈیمو کریسی کی ضرورت ہے، ہم چارٹرآف اکانومی لائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، قائد عوام ذوالفقاربھٹو نے نئےطرز کی سیاست متعارف کروائی، اور بے آئین سرزمین کو آئین دیا، بے نظیر بھٹو نے سیاست شروع کی تو ملک میں آمریت تھی،
آمر نےعوام سے جموری حق، ووٹ کا حق چھینا، بے نظیربھٹو نے ملک میں نئی طرز کی سیاست کی، ایک نہتی لڑکی نے 2،2 آمروں کا سامنا کیا، اور وہ مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، انہوں نے تقسیم کی سیاست کو دفن کیا، عورت ہونے کے باوجود نہیں جھکیں اور شہادت قبول کی۔