نگران حکومت اور نگران وزیراعظم کے اختیارات بڑھانے کے حوالے سے انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے اجلاس میں ترامیم پر اتفاق ہوگیا۔
ایاز صادق کی زیرصدارت انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم ندیر تارڑ، سینیٹر تاج حیدر اور پی ٹی آئی سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے اجلاس میں شرکت کیں۔
اجلاس میں نگران حکومت کے اختیارات سے متعلق شق 230 بل سے نہ نکالنے پر اتفاق ہوگیا۔ نگران حکومت کے اختیارات محدود ہوں گے، کوئی نیا معاہدہ نہیں کرسکے گی تاہم نگران حکو مت کودو فریقی اور سہ فریقی معاہدوں کا اختیار ہوگا۔مجوزہ قانون کے مطابق نگران حکومت کوپہلے سے جاری منصوبوں پر اداروں سے بات کرنے کا اختیار ہوگا۔ نگران حکومت پہلے سے جاری پروگرام،منصوبوں سے متعلق اختیار استعمال کرسکے گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ن لیگ کے وزراء کی کمیٹی انتخابی اصلاحات بل کے معاملے پر اتحادیوں سے مذاکرات میں ناکام ہوگئی تھی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی الیکشن ایکٹ ترامیم سے متفق ہے مگر نگران حکومت کو وسیع اختیارات دینے کی مخالف ہے، دوسری جانب اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے بھی نگران وزیراعظم کے اختیارات میں اضافے کی مخالفت کردی۔